موٹے لوگوں کو وہ دماغی بیماریاں صرف 40 سال کی عمر ہی میں لاحق ہوسکتی ہیں جو عام طور پر 25 سال کی عمر میں حملہ آور ہوتی ہیں۔ برطانوی ماہرین نے بوڑھے ہونے کے عمل پر معمول سے زیادہ وزن اور موٹاپے کے اثرات جاننے کے لیے 473 بالغ افراد کا انتخاب کیا جو دماغی طور پر صحت مند تھے اور ان کی عمریں 20 سے 87 سال کے درمیان تھیں۔ جسمانی وزن اور کیفیت بیان کرنے والے طبّی پیمانے 146146بایو ماس انڈیکس145145 (بی ایم آئی) کی بنیاد پر ان میں سے 246 افراد بالکل صحیح (بی ایم آئی 18.5 تا 25)، 150 ا فراد زائد الوزن (بی ایم آئی 25 تا 30) جب کہ 77 افراد موٹے (30 سے زیادہ بی ایم آئی والے) تھے۔
style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">ایم آر آئی اسکیننگ اور دوسری حساس مشینوں سے تفصیلی معائنے کے بعد ماہرین کو معلوم ہوا کہ ادھیڑ عمر کے زائد الوزن اور موٹے لوگوں کے دماغوں میں سفید مادّے کی مقدار (ان کی عمر کے حساب سے) نمایاں طور پر کم تھی جسے دیکھ کر ایسا لگتا تھا جیسے وہ دماغ اپنی اصل عمر سے 10 سال زیادہ بوڑھے ہوں۔
عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دماغ کے سفید مادے میں کمی ہوتی رہتی ہے جسے دیکھ کر کسی شخص کی عمر کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے لیکن موٹے افراد کے دماغوں میں سفید مادے کی قبل از وقت کمی اس طرف اشارہ کررہی تھی کہ وہ اپنی اصل عمر سے 10 سال بوڑھے ہیں۔